Our Deep Bond Urdu

"

یہ اکبر اور سکینہ ہیں۔

ان کا ایک پیارا سا گول مٹول سا بچہ ہے احمد اور ایک پیاری سی بیٹی ہےثریا۔

ثریا بہت لائق ہے اورپاس ہی محلے کے سکول میں جاتی ہے ۔ یہ سب ایک ہرے بھرے گاؤں میں رہتے ہیں اور اکبر ایک پرائیویٹ ادارے میں ملازمت کرتا ہے۔

اکبر ایک سمجھدار شخص ہے اور ہر کام کرنے سے پہلے اپنی بیوی سکینہ سے مشورہ کرتا ہے۔ اکبر نے اپنی آمدنی سے بچت کر کے اچھی منصوبہ سازی سے ایک موٹر بائیک خریدا تھا جس سے اس کا گھر سے دفتر آنا جانا آسان ہو گیا ہے۔ اکبر کا ارادہ بن رہا ہے کہ اب وہ ثریا کو کسی اچھے پرائیویٹ سکول میں داخل کروائے تاکہ ثریا بہتر تعلیم حاصل کرسکے۔ ان کی مستقبل کی منصوبہ سازی میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ ایک گائے خریدیں تاکہ بچوں کو خالص دودھ میسر آئے جو ان کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔

اکبر اور سکینہ نے مل کر فیصلہ کیا تھا کہ ان کے2 ہی بچے ہونگے وہ بھی مناسب وقفے کے ساتھ تاکہ وہ انہیں بھر پور توجہ دینے کے ساتھ ساتھ بہترین تعلیم و تربیت اور صحت کی سہولیات مہیا کرسکیں۔ اسی درست فیصلے کی وجہ سے اکبر اور سکینہ نے گھر کی بہت ساری چیزیں بنا لیں اورایک موٹر بائیک بھی خریدلی ہے ۔

سکینہ کی خواہش ہے کہ وہ ڈش انٹینا بھی خریدے تاکہ مختلف معلوماتی چینلز سے ان کی اپنی اور کارٹون چینلز سے بچوں کی تفریح ہو سکے۔ اکبر کے ذہن میں ہے کہ وہ سولر پینل لگوائیں تاکہ ان کا بجلی کا بل بھی بہت کم ہو جائے اور ان کی لوڈ شیڈنگ سے بھی جان چھوٹ جائے۔

اپنے ان ارادوں کو حقیقت بنانے کیلیئے، اکبر اور سکینہ نے مل کر ڈاکٹر سے رجوع کیا جس نے یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ نس بندی کے مستقل مانعِ حمل کے طریقہ کار کے بارے میں سوچیں جس میں ایک چھوٹے سےآپریشن سے خاوند کی نس بندی کر کے غیر ارادی حمل کو مستقل طور پر روکا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ان دونوں میاں بیوی نے پہلے ہی مل کر فیصلہ کیا تھا کہ ان کے 2ہی بچے ہونگے اور انہیں مزید بچوں کی خواہش بھی نہیں ہے۔ اسی وجہ سےان کے خیال میں نس بندی غیر ارادی حمل سے بچنے کا بہترین طریقہ کار ہے۔

اکبر اور سکینہ نے ڈاکٹر کے نس بندی کروانے کے مشورے پر کافی سوچا ہے اور اب وہ دونوں بھی نس بندی کروانے پر متفق ہیں کہ اکبر وہ چھوٹا سا بے ضرر آپریشن کروا لے تاکہ وہ دونوں احتیاط اور غیر ارادی حمل ہونے کی پریشانی سے ذہنی طور پر مطمئن ہو جائیں۔کیونکہ احمد ابھی چھوٹا ہے اور ماں کا دودھ بھی پی رہا ہے۔ ایسے میں غیر ارادی حمل ہونے کی صورت میں دونوں چھوٹے بچوں کو وقت دینا اور مناسب غذا دینا بہت مشکل ہو جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ ماں اور بچوں کی صحت کا حرج بھی ہو گا۔ اکبر بھی یہی چاہتا ہے کہ وہ غیر ارادی حمل کی پریشانی سے آزاد ہو کر اپنے خاندان کو ز ندگی کی بہترسہولتیں فراہم کرنے پر اپنی پوری توجہ دے۔انہی تمام باتوں کو سوچ کر اکبر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسی ہفتے ڈاکٹر صاحب سے وقت لے گا اور جلد از جلد نس بندی کا آپریشن کروالے گا ۔ اکبر کی بہترین منصوبہ بندی اور اسی طرح کے درست فیصلوں سے نہ صرف اکبر کا خاندان خوشحال ہے بلکہ اس کی بیوی سکینہ اور دونوں بچوں کی صحت بھی بہت اچھی ہے۔یہی ہوتی ہے ایک سمجھدار اور قابل گھر کے سربراہ کی نشانی جو اپنے خاندان کی بہتری کے بارے میں ہر وقت سوچتا ہے اور انہیں مستقبل کی بہت ساری مشکلات سے بچا لیتا ہے۔